Prompt
پردہ دنیا کو سکھانے والی آئی بازاروں میں زینب
گھر سے باہر بھی نہ آنے والی آئی بازاروں میں زینب
پردہ دنیا کو سکھانے والی آئی بازاروں میں زینب
جس کے بابا نے چھڑائے تھے کئی بار اسیر
قیدی آزاد کرانے والی آئی بازاروں میں زینب
جلتے خیموں سے اُٹھا لائی عباس کے بعد
علی عابد کو بچانے والی آئی بازاروں میں زینب
دین کی خاطر یہ بیبی سالار بنی
بن کے عباس دکھانے والی آئی بازاروں میں زینب
اپنے سینے پہ سکینہ کو زندانوں میں
بعد بھائی کے سلانے والی آئی بازاروں میں زینب
ننگے سر پڑھتی رہی خطبے بازاروں میں
قسرِ دشمن کو ہلانے والی آئی بازاروں میں زینب
جس کو سورج کی کرن نے بھی نہیں دیکھا تھا
آسماں کو بھی رلانے والی آئی بازاروں میں زینب
کوفے اور شام بھی سارے گئے یہ بالی جوہر
عزمتِ دین کو بڑھنے والی آئی بازاروں میں زینب
Comments
0 Comments
Sort by
No comments yet. Be the first!